درسِ فلکیاتمرتبہ: تعلیمی کمیٹی وفاق المدارس العربیہ پاکستانضخامت :۱۵۰ صفحات ناشر : مجلس دعوت و تحقیق اسلامی جامعہ العلوم الاسلامیہ کراچی
علمِ فلکیات انسانی شعور و تفکر کا وہ درخشاں باب ہے جو کائنات کے اسرار کو سمجھنے، وقت کی تنظیم کرنے اور عبادات کے صحیح اوقات متعین کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، اسلامی شریعت میں بھی یہ علم غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے، خصوصاً اوقاتِ صلوٰۃ، سمتِ قبلہ، رؤیتِ ہلال اور تقویم جیسے عملی و فقہی مسائل میںاس کا ایک اہم کردار رہا ہے ، ابتدائی مسلم علماء نے نہ صرف اس علم کو اپنایا بلکہ دنیا بھر میں اسے بامِ عروج تک پہنچایا اور بے شمارتصانیف کا ذخیرہ اس پر چھوڑا، افسوس کہ وقت گزرنے کے ساتھ دینی مدارس میں بھی اس کی تدریس کم ہوتی چلی گئی حالانکہ عصرِ حاضر میں اس کی ضرورت پہلے سے کہیں بڑھ کر محسوس کی جا رہی ہے،اسی تناظر میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی زیر نگرانی مرتب کردہ کتاب ’’درسِ فلکیات‘‘ ایک خوش آئند، بروقت اور بامقصد علمی کاوش ہے،یہ کتاب دینی مدارس کے طلبہ کو سیاروں کی حرکات، علمِ تقویم، سمتِ قبلہ کی تعیین، رویتِ ہلال اور اوقاتِ نماز جیسے نہایت اہم موضوعات سے روشناس کراتی ہے، اسلوب سادہ، رواں اور تدریسی مزاج سے ہم آہنگ ہے،اس قابلِ قدر کاوش کی تیاری میں ملک کے مختلف علمی مراکز کے اہلِ علم و ماہرین نے حصہ لیا، جن میں بالخصوص جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے دو جید اساتذہ کرام حضرت مولانا فیض الرحمن حقانی (استاد حدیث جامعہ حقانیہ)اور مولانا احمد شہزاد صاحبان کا کردار نمایاں ہے جو ہم سب کے لیے باعثِ افتخار اور لائقِ صد تحسین ہے۔
زیرتبصرہ کتاب ’’درس فلکیات‘‘ ہر قسم کی خوبیوں اور صفات سے مزین ہے لیکن کیا ہی اچھا ہوتا کہ اس علمی و درسی کتاب کے آغاز میں اگر ایک جامع، وقیع اور معلومات افزا مقدمہ شامل ہوتا، جس میں علمِ فلکیات اور علم الہئیۃ کی تاریخ، اسلامی تناظر، مصادر و مراجع کا تعارف ،اس کے ارتقائی مراحل ،اس علم کے علماء اورتصنیفات، اسی طرح علم التقویم، سمت قبلہ اور رؤیت ہلال کے ارتقائی مراحل پر بحث ہوتی تو کتاب کی افادیت دوچند ہو سکتی تھی، اور اگر ہر باب کے آخر میں طلبہ کیلئے مشقی سوالات و تمرینات شامل کیے جاتے تو کتاب کی تدریسی حیثیت مضبوط تر ہو جاتی،مجموعی طور پر’’ درسِ فلکیات‘‘ ایک عمدہ، سنجیدہ اور امید افزا علمی قدم ہے جو دینی مدارس کے نصاب کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے،ان شاء اللہ مستقبل میں اس نوع کی کتب کو مزید گہرائی، علمی وسعت اور تدریسی سہولتوں کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔