تعزیتی خطاب

مولانا بلال الحق مکی

مولانا حامد الحق شہیدؒ کی شہادت کے موقع پر حضرت مہتمم مولانا انوار الحق صاحب کا تعزیتی خطاب

مولانا بلال الحق مکی

برادرانِ اسلام! آج کا دن ہم سب کے لیے انتہائی غم و اندوہ کا دن ہے۔ ہم ایک عظیم عالم دین، ایک نڈر مجاہد اور ایک سچے عاشقِ رسولؐ سے محروم ہو گئے، مولانا حامد الحق کی شہادت صرف ہمارے خاندان یا جامعہ حقانیہ کا نقصان نہیں بلکہ یہ پورے عالمِ اسلام کا ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے،میں اس وقت ضبط کے تمام بندھن باندھنے کی کوشش کر رہا ہوں مگر دل کا اضطراب الفاظ میں سمانے کو تیار نہیں۔ میرے بھتیجے، میرے بھائی کے لختِ جگر، ایک درویش صفت عالم، ایک متحرک قائد اور ایک بے خوف مبلغ آج ہم میں نہیں رہے لیکن میں کہتا ہوں کہ شہید کبھی مرتے نہیں، وہ اپنی جان دے کر حق کی شمع کو اور زیادہ روشن کر دیتے ہیں۔
میرے بھائیو! مولانا حامد الحق نے اپنی پوری زندگی دین ِ اسلام کی خدمت اور باطل کے خلاف استقامت میں گزاری، وہ ایک جری اور نڈر سپاہی تھے، جنہوں نے کبھی دنیاوی خوف کو خود پر طاری نہ ہونے دیا، وہ اپنے عظیم والد شیخ الحدیث حضرت مولانا سمیع الحق شہیدؒ کے نقش قدم پر چلے اور ہر میدان میں دین کی سربلندی کے لیے کوشاں رہے۔وہ علم و عمل کا پیکر تھے، ان کی گفتگو میں شیرینی اور ان کے کردار میں صداقت تھی، وہ نوجوانوں کیلئے مینارہ نور اور دینی حلقوں کیلئے ایک مضبوط سہارا تھے لیکن دشمنانِ اسلام کو یہ بات کیسے گوارا ہوتی کہ ایک اور حق کا داعی، ایک اور عالمِ ربانی، امت کی رہنمائی کے لئے کھڑا ہو؟ وہ سازشیں کرتے رہے اور بالآخر ہم سے ہمارا قیمتی اثاثہ چھین لیا گیا لیکن میں آج آپ سب کو، اپنے تمام بھائیوں، طلبہ اور علماء کو یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ حق کا کارواں کبھی رکتا نہیں!تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی باطل نے حق کے علمبرداروں کو مٹانے کی کوشش کی، وہ اور زیادہ قوت کے ساتھ اُبھرے۔ شہادت ہمارا ورثہ ہے، ہمارے اکابر نے اسی راہ میں اپنی جانیں نچھاور کیں اور ہم بھی ان کے راستے پر چلنے کے لئے تیار ہیں۔ہمیں رونا نہیں، ہمیں مایوس نہیں ہونا، ہمیں پیچھے نہیں ہٹنا،ہم نے مولانا حامد الحق کے مشن کو آگے بڑھانا ہے، ان کے خوابوں کو حقیقت بنانا ہے، ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے علم و ہدایت کا پرچم بلند رکھنا ہے۔میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ اس غم کے موقع پر صبر کا دامن تھامیں اور اللہ کی رضا پر راضی رہیں۔ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ مولانا حامد الحق کی شہادت کو قبول فرمائے، انہیں اعلیٰ علیین میں جگہ دے (آمین)