قرآنی معاہدات

اللہ اور انسانوں کے تعلق کے قانونی زاویے

مولانا محمد اسلام حقانی
نائب مدیر ماہنامہ ’’الحق‘‘

قرآنی معاہدات: اللہ اور انسانوں کے تعلق کے قانونی زاویے

مصنف : احمر بلال صوفی
اردو ترجمہ : جناب شفیق منصور

ضخامت:۱۷۶ صفحات

ناشر: انٹرنیشنل ریسرچ کونسل برائے مذہبی امور اسلام آباد

محترم جناب ڈاکٹر احمر بلال صوفی صاحب ایک عالم فاضل ، صاحب مطالعہ ، جنوبی ایشیا کے ایک معروف بین الاقوامی وکیل اور قانون دان کے طور پر جانی پہچانی شخصیت ہیں، آپ کے پاکستان کے وفاقی وزیر قانون بھی رہ چکے ہیں، اس وقت موصوف پیرس کی ’’بین الاقوامی عدالت برائے ثالثی‘‘ کے رئیس ہیں، آپ قانون کے استاد ہیں اور انٹرنیشنل سطح پر قانون کے متعلق لیکچرز دے رہے ہیں اور ’’ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء‘‘ کے مؤسس بھی ہیں، بین الاقوامی قوانین کے حوالے سے آپ وسیع مطالعہ اور تجربہ رکھتے ہیں، قرآنی قوانین و معاہدات کے تناظر میں بین الاقوامی قوانین کا مطالعہ و تحقیق کرتے رہتے ہیں، اس حوالے سے انہوں نے اپنے تجربات ،تحقیقات اور مطالعات کو انگریزی زبان میں قلمبند بھی کیا ہے جو Quranic covenants an introduction کے نام سے شائع کرکے منظر عام پر آیا ہے، مولانا اسرار مدنی صاحب کے ایما و تحریک پر جناب شفیق منصور صاحب نے اس اہم اور منفرد کتاب کا اردو ترجمہ کیا اور انہوں نے اپنے ادارے انٹرنیشنل ریسرچ کونسل برائے مذہبی امور سے شائع بھی کیا۔
زیر تبصرہ کتاب ’’قرآنی معاہدات‘‘ کا مدعی یہ ہے کہ قرآن کریم جس طرح انسانی زندگی کے دیگر امور سے گفتگو کرتا ہے اسی طرح قرآن کریم کا ایک قانونی پس منظر بھی ہے یہ قانونی پس منظر صرف ان امور سے متعلق نہیں جو ریاستی اتھارٹی کے دائرہ
اختیار میں آتے ہیں بلکہ ریاستی دائرہ اختیار سے باہر بھی قرآں کریم کے جتنے بھی آیتیں ہیں گویا وہ بیشتر آیاتیں اللہ تعالیٰ اور انسانوں کے درمیاں عہد و معاہدے کی حیثیت اختیار کرتی ہے، اس کاوش میں مصنف موصوف نے قرآن مجید میں ذکر کئے گئے معاہدات کو موضوع بحث بنایا ہے، قرآن کریم کو پڑھتے ہوئے بہت سے مقامات ایسے آتے ہیں جہاں وعد وعید جزا سزا اور اللہ کا انسانوں سے تعلق کا ذکر آتا ہے تو اس پر غور و فکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ گویا عبد اور معبود کے درمیان عہد و معاہدے کی بات ہورہی ہے۔ صوفی صاحب نے اس طرح کی آیاتوں کی خاص تفہیم عہد و معاہدات کے تناظر میں کرتے ہوئے اس کی تشریح کی ہے اور مختصر انداز میں آیات معاہدات کی توضیح پیش کی ہے۔ صوفی صاحب نے اس کاوش میں ایک ایسا منفرد پہلو پیش کیا ہے جس کی طرف اہل علم و قلم کی توجہ بہت کم مبذول ہوئی ہوگی، اپنے موضوع پر یہ ایک بہترین کاوش ہے،مدیراعلیٰ مولانا راشد الحق صاحب نے بھی اس کی اشاعت سے قبل اس پر تبصرہ بھی کیا ہے۔ مترجم نے ایسا سلیس، عام فہم اور آسان ترجمہ کیا ہے کہ قاری کو اس پر ترجمے کا گماں ہی نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم اور ناشر کی یہ کوشش اور کاوش امت کیلئے نافع ثابت فرمائے (آمین)