ادارہ انٹرنیشنل منہاج القرآن کی جانب سے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کی لائبریری کیلئے قیمتی کتب کا ہدیہ

مولانا راشدا لحق سمیع

مدیراعلیٰ ماہنامہ ’’الحق‘‘

پاکستان کے معروف علمی ودینی ادارے تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کی جانب سے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کی لائبریری کے لئے تحریک کے سربراہ حضرت علامہ طاہر القادری صاحب اور ان کے علمی جانشین اور منہاج القرآن مجلس شوریٰ کے چیئرمین جناب ڈاکٹر محمد حسن محی الدین قادری صاحب کی جانب سے ان کی موقر ضخیم و کثیر 496کتابوں کا قیمتی تحفہ موصول ہوا،یہ کتابیں تحریک منہاج القرآن کے ڈاکٹر علی وقار قادری صاحب (ڈائریکٹر منہاج ایجوکیشن سوسائٹی پاکستان)اورچوہدری عرفان یوسف (نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خیبر پختونخواہ) نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ میں راقم کے حوالے کیں،ان قیمتی کتب کا وعدہ ڈاکٹر محمد حسن محی الدین قادری صاحب نے اپنے پچھلے دورہ دارالعلوم حقانیہ میں کیا تھا،ڈاکٹر صاحب اپنے والد حضرت علامہ طاہر القادری صاحب کی طرح انتہائی قابل فاضل اور کثیر المطالعہ و کثیرا لتصانیف علمی شخصیت کے مالک ہیں اور تصنیف و تالیف کے میدان میں بھی انہوں نے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں،آپ کی اب تک سترہ کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں جوکہ عربی ،اردو اور انگریزی زبانوں میں ہیں اور تقریباً بارہ کتابیں زیرطبع ہیں۔
معزز مہمانوں نے راقم سے دفتر ’’الحق‘‘ میں ملاقات کی اور ان کتابوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا،بعدازاں لائی گئی کتب کو جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے جدید کتب خانے میں مخصوص گوشہ (مطبوعات ادارہ منہاج القرآن ) میں رکھا گیا اور انہوں نے اپنی تقریباً ڈیڑھ سو کے قریب زیرطبع تصنیفات بھیجنے کا بھی وعدہ کیا،راقم نے اس انمول اور قیمتی تحفہ پر معزز مہمانوں اور بالخصوص ڈاکٹر علامہ طاہر القادری صاحب اورڈاکٹر حسن محی الدین قادری صاحب کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ان شاء اللہ دونوں اداروں کے درمیان باہمی علمی، تصنیفی و تالیفی تعلق جاری رہے گا۔
یہ بات خوش آئند ہے کہ موجودہ پاکستان کے حالات میں ڈاکٹر طاہر القادری صاحب عملی طورپر اتحاد امت کے لئے مسلکوں سے بالاتر ہوکر عملی طورپراقدامات کررہے ہیں۔ گزشتہ ماہ ان کے ادارہ منہاج القرآن کی تقریب دستار بندی میں آپ نے برادرم مولانا حامد الحق صاحب اور راقم کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا تھا اور جامعۃ الرشید اور دیگر مسالک کے علماء کو بھی انہوں نے نہ صرف مدعو کیا بلکہ اپنے پلیٹ فارم سے اظہار رائے و خطابات کا موقع بھی فراہم کیا۔ اسی طرح پچھلے دنوں حضرت علامہ صاحب نے دارالعلوم دیوبند کے عظیم علمی و روحانی شخصیت حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ کا بھی کھلے الفاظ میں ان کی علمی اور بلند مرتبہ و مقام کا ذکر کیا تھا جسے مسلک دیوبند کے حلقوں میں سراہا گیا۔
ادارہ حضرت علامہ کی وسعت ظرفی اور اتحاد امت کے لئے ان کے مثبت وتعمیری اقدامات اور خصوصاً ان کی قرآن و حدیث اور دیگر علوم وفنون کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ حضرت علامہ اور ان کے قابل فرزندان اور ادارہ ’’منہاج القرآن‘‘ کی جملہ کاوشوں کو امت مسلمہ کے عملی اتحاد کے لئے نیک شگون ثابت فرمائے (آمین)