ماہنامہ ’’الحق‘‘کے 59 سالہ عظیم الشان ریکارڈ کی جدید تدوین اور خوبصورت جلدبندی

علمی دنیا میں رسائل و جرائد کی قدورقیمت کسی سے بھی مخفی نہیں،ہر دور میں اس کی اہمیت مسلم ہے۔ مطالعہ اوراستفادہ کے حوالے سے اس کی ایک الگ ہی دنیا ہے، اگرچہ اس کے شائقین بھی بہت خاص اور باذوق ہوتے ہیں جنہیں اپنے ذوق کے مطابق علمی ،فکری،نظریاتی اور تحقیقی رسائل و جرائد کی جستجو ہر دور میں ہوتی ہے اور یہ ارباب ذوق انہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر اس کے مطالعہ سے اپنی علمی پیاس بجھاتے ہیں۔
والد ماجد شیخ الحدیث حضرت مولانا سمیع الحق شہید کو بھی اللہ تعالیٰ نے ایک خاص علمی ، ادبی اور مطالعاتی ذوق عطا فرمایا تھا، آپ نے اسی ذوق کی خاطر جامعہ دارالعلوم حقانیہ سے ساٹھ برس قبل اکتوبر۱۹۶۵ء میں ایک علمی و ادبی پرچہ ماہنامہ ’’الحق‘‘کے نام سے جاری فرمایا جس کو علمی دنیا میں بہت سراہا گیا،الحمدللہ ابتدائے آغاز سے حضرت والد گرامیؒ نے ’’الحق‘‘ کے لئے جو معیار مقرر کیا تھا اس معیار پر ہم نے کبھی سمجھوتا نہیں کیا۔’’الحق‘‘ کے اجراء کے وقت دینی مجلات کی تعداد بہت کم تھی اس لئے ’’الحق‘‘ کے آسمان صحافت پر اہل قلم کی ایک کہکشاںضیاء باری کررہی تھی۔لہٰذا ہر مہینے مختلف النوع علمی، ادبی اور تحقیقی مضامین کا ایک انبار لگ جاتا جس میں ادارتی ٹیم کو انتخاب کرنا مشکل ہو جاتا، پھر ماہنامہ’’الحق‘‘کے تبادلہ میں اِن کے پاس دنیا بھر سے مختلف مکاتب فکر اورادبی و علمی حلقوں کے رسائل وجرائد باقاعدگی سے آنا شروع ہوئے اوران مجلات کو آپ مصروفیات کے باوجود باقاعدگی سے مطالعہ فرماتے ،پھر ان مجلات کو لائبریری کے شعبہ ’’رسائل و جرائد‘‘میں طلبا کے استفادے کے لئے رکھواتے اور پھر سال مکمل ہونے پر اس کی جلد بندی کا باقاعدگی سے اہتمام فرماتے۔دارالعلوم حقانیہ کی لائبریری کے شعبہ’’رسائل و جرائد‘‘میں بعض ایسے نادر و نایاب رسائل کی فائلیں آج بھی موجود ہیں جو اب نہ شائع ہوتے ہیں بلکہ ناپید ہوچکے ہیں۔
ماہنامہ ’’الحق‘‘کے انسٹھ (۵۹)سال پورا ہونے پر راقم الحروف نے بھی ’’الحق‘‘کی ۵۹؍جلدوں کے پانچ عدد سیٹ بنوا لئے ہیں جس کی اندازاً ۲۹۰ضخیم جلدیں بن گئی ہیں۔ان کی نہایت عمدہ، پائیدار، جاذب نظر اور جدید جلدبندی لاہور میں محترم محمد شاہد حنیف صاحب (معروف محقق و اشاریہ نویس) سے کروائی گئیں ہیں ،یوں اس علمی ،ادبی ذخیرہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘کوخون جگر کی آمیزش سے مدوّن کرکے ہمیشہ کیلئے محفوظ کر دیا گیا ہے۔ اب یہ علمی خزینہ (پانچ عدد سیٹ)پاکستان کے بڑے اور انٹرنیشنل عالمی لائبریریوں میں استفادے کیلئے رکھوایا جارہا ہے تاکہ یہ تاریخی دستاویز و ریکارڈ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہوسکے ۔گو کہ یہ کام انتہائی جان جوکھوں کا تھا، پرانے مکتبے میں ہزاروں بکھرے ’’الحق‘‘ کے شماروں کو کئی ماہ تک کھنگالا گیا پھر انہیں ایک ترتیب دی گئی اور دارالعلوم کی نئی سنٹرل لائبریری کے وسیع ہال میں کافی عرصہ اس کی ترتیب ،تدوین اور صفائی پر کا م شب و روز جاری رہا۔ کئی نایاب و پرانے شماروں کی فوٹوکاپیاں بھی کروائی گئیں تب جا کر یہ مکمل ہوئیں اس کے بعد انہیں لاہور جلد بندی کے لئے بھجوایا گیا جہاں سے اب یہ ایک نئے قالب میں ڈھل کر علمی سوغات کی صورت میں استفادے کے لئے عام الناس و علمی حلقوں کیلئے دستیاب ہے اگرچہ اس سے پہلے ہم نے’’الحق‘‘کا تقریباً سارا انڈکس (اشاریہ)سافٹ صورت میں بھی تیار کرلیا ہے مگر پھر بھی ہارڈ کاپی کی اہمیت اپنی جگہ قائم ہے، میں خود طبعاً کتاب اور ہارڈ کاپی کا شیدائی اور لور(Lover)ہوں۔
میرے اس علمی،ادبی پراجیکٹ میں ماہنامہ ’’الحق‘‘اور ’’موتمرالمصنفین‘‘ کی ساری ٹیم نے بہت زیادہ محنت اور جانفشانی کا مظاہرہ کیا ہے اگر یہ ٹیم ہمت نہ کرتی تو بظاہر یہ ناممکن تھا۔ ۵۹ سال کے ۷۰۰ شماروں کے پانچ عدد سیٹ بنوائے جس کے تقریباً تین ہزار پانچ سو شمارے اور صفحات تقریباً پچاس ہزار کے لگ بھگ بنتے ہیں۔یہ ایک مشکل مرحلہ تھا یعنی ماہوار،سن وار ترتیب سے مرتب کرنا کارے دارد تھا مگر اللہ تعالیٰ کی مدد ،ذوق و شوق کے جذبے اور حضرت والدصاحب شہیدؒ کی تربیت اور ساتھیوں کے تعاون سے یہ علمی منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک پہنچ گیا۔(الحمدللہ)
یہاں ان تمام ساتھیوں کا شکریہ ادا کرنا ضروری ہے جنہوں نے اس علمی منصوبے کو عملی جامہ پہنایا خصوصا مولانا شوکت علی حقانی، جناب محمد شاہد حنیف ، مولانا محمد اسلام حقانی، مولانا سید حبیب اللہ شاہ حقانی ،مولانا محمد فہد، مولانا حزب اللہ جان حقانی، جناب بابرحنیف، انجینئر عبدالصبور، مولانا مفتی محمد یاسر نعمانی ، قاری عادل صاحبان اور دارالعلوم کے طلباء کی شب و روز محنت سے یہ علمی پراجیکٹ مکمل ہوا۔وما توفیق الا باﷲ
ہمیں دنیا سے کیا مطلب مدرسہ ہے وطن اپنا
مریں گے ہم کتابوں پر ورق ہوگا کفن اپنا
ادارہ