شیخ ڈاکٹر نظام محمد صالح یعقوبی مدظلہ کی دارالعلوم حقانیہ آمد

عالم عرب (بحرین) کی معروف بین الاقوامی شخصیت

مولانا راشد الحق سمیع

مدیر اعلیٰ ماہنامہ ’’الحق‘‘

۲۶؍اکتوبر ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ عالم عرب بحرین کے ممتاز محقق،نامور مصنف،ماہر اسلامی معاشیات ،مسند البحرین الشیخ نظام محمد صالح یعقوبی اپنے وفد کے ہمراہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ تشریف لائے ۔راقم نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے اساتذہ اور طلبائے کرام کے ہمراہ معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعد ازاں راقم نے اپنے دفتر میں خیرمقدمی کلمات کہے اور دارالعلوم کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔شیخ نظام یعقوبی صاحب نے امریکہ ،کینیڈا، لندن اور مشرق وسطی کی مختلف یونیورسٹیز سے فقہ، تفسیر، حدیث، تصوف اور دیگر اسلامی و عصری علوم میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کررکھی ہیں۔اس کے علاوہ آپ نے عالم عرب اور خصوصاً برصغیر کے بڑے بڑے اکابرین ومشائخ سے اسلامی علوم میں کسب فیض اور اجازت حدیث حاصل کی ہے ،ان میں دادا جان شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحقؒ بھی شامل ہیں،آپ کئی علمی و تحقیقی کتابوں کے مصنف اور مولف ہیں اور بحرین میں ایک بہت بڑی لائبریری ’’مکتبہ نظام یعقوبی الخاصہ ‘‘ کے موسس وسربراہ ہیں۔
مہمانوں کو جامعہ کے مختلف شعبہ جات خاص کر شعبہ تخصصات کا وزٹ کرایا گیا اور جامعہ کی مرکزی نئی لائبریری لے جایا گیا جہاں انہوں نے لائبریری میں موجود مختلف موضوعات پر کتابوں کا جائزہ لیا اور کتابوں کے عظیم ذخیرے کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور لائبریری کے حسن انتظام، جدت کو کافی سراہا۔ آپ نے جامعہ کی لائبریری میں محفوظ قدیم مخطوطات میں کافی دلچسپی لی اور کہاکہ یہ بہت قیمتی و نادر تراث ہیں جس کی حفاظت نہایت ضروری ہے۔لائبریری کے وزٹ کے بعد انہیں دارالحدیث کے وسیع ہال لے جایا گیا وہاںنائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی صاحب نے مہمانوں سے خیرمقدمی کلمات کہے،ان کے بعد محترم مولانا سجاد الحجابی صاحب نے طلبا سے شیخ نظام یعقوبی صاحب کی شخصیت و علمی خدمات کا عربی زبان میں تعارف کرایا۔اس موقع پر حضرت مولانا فیض الرحمن حقانی صاحب نے جامعہ کی طرف سے شیخ نظام یعقوبی صاحب کی خدمت میں جاری کردہ اعزازی سند کی عبارت پڑھی اور حضرت مہتمم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد انوار الحق صاحب مدظلہ نے وہ سند شیخ نظام یعقوبی صاحب کو پیش کی۔شیخ نظام یعقوبی نے علما و طلبا کے سامنے چند مسلسلات مسلسل بالاولیہ وبالرحمۃ پڑھ کر سنائیں اور حاضرین کو اجازت حدیث سے نوازا۔اس کے بعد شیخ نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے شیوخ حضرت مہتمم صاحب مدظلہ ، شیخ الحدیث حضرت مولانا مغفور اللہ بابا جی، حضرت مولانا عبدالحلیم دیر بابا جی سے اجازت حدیث طلب کی جس کی بنا پر ان حضرات نے آپ کو اجازت حدیث عطا کی۔ بعدازاں حضرت مولانا امداد اللہ یوسفزئی صاحب نے مولانا فیض الرحمن حقانی کے صاحبزادوں محمد سفیان اور محمد ثوبان کا نکاح مولانا حبیب الرحمن کی دو صاحبزادیوں سے پڑھایا۔ حضرت مہتمم صاحب نے آخر میں چند کلمات اور دعا فرمائی، مہمانوں نے مقبرہ حقانیہ، شعبہ دارالحفظ اور دارالعلوم حقانیہ کی نئی جامع مسجد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق ؒکا دورہ بھی کیا۔اس کے بعد مہمان مکرم مولانا فیض الرحمن صاحب کے مکتبہ زہبیہ کے افتتاح کے لئے تشریف لے گئے ، انہوں نے اُس نئی بلڈنگ کا افتتاح کیا جس میں مولانا فیض الرحمن صاحب نے نہایت ہی خوبصورت، بہترین اورنفیس کام سے مزین لائبریری بنائی ہے۔اسی بلڈنگ میں بالائی چھت پر ایک خوبصورت مسجد بھی بنائی گئی ہے ، یہ بلڈنگ اپنی منفرد خصوصیات اور خوبصورتی کے لحاظ سے انتہائی جاذب نظر اور متاثر کن ہے۔اس میں مولانا فیض الرحمن صاحب کا ذوق لطیف جگہ جگہ چھلکتا ہے۔ مولانا فیض الرحمن صاحب نے معزز مہمانوں کے اعزاز میں ایک بڑی دعوت کا انتظام کیا تھا، پھر رات کو بھی معزز عرب مہمان سے ہزاروں علماء ملاقات کے لئے تشریف لائے اور مکتبہ میں ایک بڑی علمی مجلس منعقد ہوئی اور پرتکلف عشائیے کا دوبارہ انتظام ہوا۔دارالعلوم حقانیہ سے عم مکرم حضرت مولانا انوار الحق صاحب مدظلہ و برادر مکرم مولانا حامد الحق صاحب و دیگر تمام اساتذہ نے نمائندگی و شرکت کی۔ اللہ تعالیٰ نے مولانا فیض الرحمن صاحب کو بہت سی علمی،ادبی اور خداداد صلاحیتوں سے نوازا ہے، آپ کی انہی صلاحیتیوں سے متاثر ہوکر شیخ نظام صالح یعقوبی صاحب یہاں تشریف لائے تھے۔مولانا فیض الرحمن صاحب اپنی قابلیت اور اعلیٰ اخلاق اور علمی رسوخ و ذوق مطالعہ کے باعث حضرت والد مولانا سمیع الحق شہیدؒ کے انتہائی منظورِ نظر تھے۔ آپ کی وقیع عربی علمی کتابوں کی بیروت سے اشاعت پر انہیں بہت مسرت ہوتی۔ ’’مکتبہ ذہبیہ‘‘ دارالعلوم حقانیہ ،موتمر المصنفین اور دارالعلوم کا ہی ایک نیا شعبہ ہے ،دارالعلوم حقانیہ اپنے اس قابل فخر فرزند کی جملہ علمی و دینی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے۔آپ کی عزت افزائی اصل میں دارالعلوم و مشائخ حقانیہ کی عزت افزائی ہے۔پھردوسرے دن ۲۷؍اکتوبر ۲۰۲۴ء بروز اتوار معزز مہمان شیخ نظام محمد صالح یعقوبی صاحب اپنے وفد کے ہمراہ دوبارہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے شعبہ تخصصات میں تشریف لائے۔ راقم نے مولانا سید محمد یوسف شاہ صاحب ، مولانا شیخ محسن الرفاعی ، مولانا مفتی حبیب اللہ قاسمی، مولانا سید حبیب اللہ شاہ حقانی اور تخصصات کے طلبائے کرام کے ہمراہ معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ راقم نے حضرت شیخ کا تخصصات کے شرکاء سے مختصر تعارف کروایا اور کچھ ترحیبی کلمات کہے،اس کے بعد مولانا مفتی حبیب اللہ قاسمی صاحب نے طلباء سے شیخ ڈاکٹر نظام یعقوبی صاحب کی شخصیت و علمی خدمات اور جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے بانی شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحق ؒاور حضرت مولانا سمیع الحق شہیدؒ کا عربی زبان میں تعارف اور سپاسنامہ پیش کیا۔ بعد ازاں شیخ نظام یعقوبی نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اور بانی جامعہ سے متعلق توصیفی کلمات کہے اور کہا کہ دارالعلوم حقانیہ میرا اپنا گھر ہے دوبارہ بھی آوں گا، نیز شیخ نظام یعقوبی صاحب نے طلبائے تخصصات واساتذہ کو اجازت حدیث بالخصوص مسلسلات کی اجازت سے نوازا۔ راقم نے شیخ نظام یعقوبی صاحب کی خدمت میں موتمر المصنفین ، ماہنامہ ’’الحق‘‘ اور جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی طرف سے اعزازی شیلڈ (الدرع الفخری) ،’’تفسیر لاہوری‘‘، ماہنامہ ’’الحق‘‘ کا مولانا سمیع الحق نمبر اور ختم نبوت نمبر پیش کیا۔ پھر اسی روز 27اکتوبر بروزاتوار شیخ ڈاکٹر نظام یعقوبی صاحب مدظلہ کے ہمراہ شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی امداد اللہ یوسفزئی صاحب مدظلہ(استاد حدیث اور ناظم تعلیمات جامعۃالعلوم الاسلامیہ بنوری ٹاون کراچی)کے قائم کردہ مدرسہ ’’الجامعۃ الاسلامیہ‘‘بابوزئی مردان حاضری ہوئی۔ برادرم مولانا حامد الحق حقانی ،مولانا فیض الرحمن ، مولانا عبدالحق ثانی کو بھی حضرت مولانا امداد اللہ صاحب نے خصوصی دعوت دی تھی۔یہاں سے فراغت کے بعد اسی روز سہ پہر 27اکتوبر کو معزز مہمان شیخ نظام یعقوبی صاحب و دیگر علمائے کرام کے ہمراہ ممتاز عالم دین شیخ الحدیث مولانا سجاد الحجابی صاحب کے نئے قائم کردہ جامعۃ العلوم الاسلامیہ بالا گڑھی مردان میں برادرم مولانا حامد الحق حقانی صاحب کے ہمراہ جانا ہوا ۔یہاں ہم نے غیر ملکی طلباء سے بھی ملاقاتیں کیں جو آپ کی شہرت سن کر باہر ممالک سے تشریف لائے ہیں ۔روڈ کے کنارے آپ نے ایک وسیع و عریض قطعہ زمین شعبہ تخصصات کیلئے خریدا ہے ،ابھی ابتدائی چند کمرے بنے ہیں مگر طلباء علماء کا رش ابھی سے بڑھ گیا ہے۔یہاں وفاق المدارس العربیہ ضلع مردان کے مسؤل حضرت مولانا محمد علی ربانی صاحب سے بھی ملاقات ہوئی۔الغرض! ڈاکٹر صاحب کے ہمراہ یہ دو دن خوب علمی مصروفیات میں گزرے اور آپ کی باغ و بہار شخصیت سے بہت استفادہ کیا۔اللہ تعالیٰ دارالعلوم حقانیہ کی یہ علمی و روحانی رونقیں تاابد قائم رکھے اور یہ میخانہ رُشد و ہدایت اور چشمہ فیض یونہی جاری و ساری رہے ۔