دارالعلوم کے شب و روز

صاحبزادہ عبدالحق ثانی

دارالعلوم حقانیہ کے نئے تعلیمی سال ۔۱۴۴۶ھ۔۱۴۴۷ھ (۲۰۲۵۔۲۰۲۶) کا آغاز
دارالعلوم حقانیہ میں (۷۸ویں)نئے تعلیمی سال۔۴۵؍۱۴۴۶ھ (۲۰۲۵؍۲۰۲۶ئ)کا باقاعدہ آغاز بروز ہفتہ ۱۹؍اپریل۲۰۲۵ کو دارالحدیث ہال میں درس ترمذی شریف سے ہوا، تقریب میں تمام اساتذہ ، منتظمین اور قدیم و جدید طلباء نے شرکت کی،افتتاحی تقریب ایوان شریعت ہال میں صبح گیارہ بجے منعقد ہوئی ،حضرت مہتمم صاحب مدظلہ نے ترمذی شریف سے باقاعدہ درس کا آغاز فرمایا اور طلباء کو قیمتی نصائح سے نوازا ، اس کے بعد نائب مہتمم حضرت مولانا راشد الحق سمیع صاحب مدظلہ نے جدید طلباء کو ضروری امور اور جامعہ کے اصول و ضوابط سے آگاہ کیا۔ امسال بھی الحمدللہ ہزاروں تشنگان علم ام المدارس جامعہ حقانیہ میں جوق در جوق تشریف لائے اور دو ہفتوں پر محیط داخلوں اور امتحانات کے سخت سلسلے کے بعد کامیاب طلباء کو داخلے دئیے گئے۔
جامعہ کاپہلا تعلیمی و انتظامی اہم اجلاس ۲۰۲۶۔۲۰۲۵ء
۸؍اپریل بروز منگل جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نئے تعلیمی سال2025-2026 کا پہلا باقاعدہ اجلاس باہمی اتحاد و اتفاق کے ساتھ منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت جامعہ کے مہتمم شیخ الحدیث حضرت مولانا انوارالحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمائی ۔ اس اجلاس میں جامعہ کے نائب مہتمم حضرت مولانا راشدالحق سمیع، جملہ اساتذہ کرام اور صاحبزادگان نے بھرپور شرکت فرمائی۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ کی دارالعلوم آمد اور تعزیت
۹؍اپریل بروزبدھ: عالمِ اسلام کی عظیم علمی و روحانی شخصیت، صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان، شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ دارالعلوم حقانیہ کا خصوصی دورہ کیا، حضرت مولانا حامد الحق شہیدؒ کی شہادت پر اظہار تعزیت کے لیے تشریف لائے اور مولانا راشد الحق سمیع کی رہائش گاہ پر چار گھنٹے طویل نشست فرمائی۔ حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے اس موقع پر جامعہ کے مہتمم شیخ الحدیث حضرت مولانا انوار الحق صاحب، نائب مہتمم مولانا راشد الحق سمیع، راقم (مولانا عبدالحق ثانی )، مولانا سید محمد یوسف شاہ ،مولانا عرفان الحق، مولانا لقمان الحق، مولانا اسامہ سمیع، مولانا خزیمہ سمیع، مولانا بلال الحق مکی،حافظ محمد احمد،صاحبزادہ محمد عمراور خانوادہ حقانی کے دیگر افراد سے ملاقات کی اور ان سے گہرے رنج و غم کا اظہار فرمایا۔حضرت مفتی صاحب مدظلہ نے مولانا حامد الحق حقانی شہیدؒ کی دینی، علمی، سیاسی، اور قومی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا،انہوں نے حکومت وقت پر زور دیا کہ وہ اس حادثے کی مکمل تحقیقات کریں اور بے گناہ علماء کی شہادتوں پر عملی اقدامات اٹھائے۔ اس موقع پر آپ نے خانوادہ حقانی اور علماء کی کثیر تعدادکی موجودگی میں مولانا راشد الحق سمیع کی بطور نائب مہتمم دستاربندی فرمائی اور انہیں دارالعلوم حقانیہ کی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر اپنی خصوصی دعاؤں سے نوازا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں حضرت مولانا سمیع الحق شہیدؒ کا علمی و ادبی ورثہ سے نوازا ہے ۔ حضرت مفتی صاحب مدظلہ نے راقم (مولانا عبدالحق ثانی) کی بھی مولانا حامد الحق شہیدؒ کی سیاسی جانشین کے طور پر دستاربندی فرمائی اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے انہیں آباؤاجداد کا صحیح وارث بنائے۔(آمین)
مولانا حامد الحق حقانی ؒکی شہادت پر مہمانوں کی دارالعلوم حقانیہ آمد و تعزیت
۱۱؍مارچ ۲۰۲۵: سینیٹر مشتاق احمد خان صاحب کی اپنے وفد کے ہمراہ جامعہ حقانیہ تشریف لائے اور نائب مہتمم جامعہ دارالعلوم حقانیہ مولانا راشد الحق سمیع اور راقم (مولانا عبدالحق ثانی) سے حضرت مولانا حامد الحق حقانی ؒکی شہادت پر تعزیت کی۔
٭  صاحبزادہ پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی صاحب (سجادہ نشین و سرپرست اعلیٰ دربار حسینی فیض رساں بھنگالی شریف) نے مولانا حامد الحق حقانی شہید ؒکی بلندی درجات کیلئے دعا فرمائی اور مولانا راشد الحق سمیع (نائب مہتمم جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک)، راقم (صاحبزادہ عبد الحق ثانی ) اور شیخ الحدیث مولانا ارشد علی قریشی صاحب (مدیر اعلی جامعہ اشرفیہ پشاور) اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ۔ اسی روز راولپنڈی سے پیر آف گولڑہ شریف تعزیت کیلئے تشریف لائے۔
۱۲مارچ:  پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما، سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور وزیر اعظم کے مشیر اختیار ولی خان جامعہ حقانیہ تشریف لائے اور جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر نائب مہتمم جامعہ مولانا راشد الحق سمیع اور راقم (مولانا عبدالحق ثانی) سے تعزیت کی ۔
٭ حضرت مولانا زاہد الرشدی (امیر پاکستان شریعت کونسل) اپنے وفد کے ہمراہ جامعہ حقانیہ تشریف لائے اور مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر تعزیت کی، وفد میں مولانا مفتی رویس خان ایوبی ،مولانا عبدالروف فاروقی، مولانا عبد الروف محمدی ،مولانا سید علی محی الدین، مولانا قاسم عباسی اور دیگر شامل تھے
۱۳؍مارچ: جامعہ عثمانیہ کے مہتمم شیخ الحدیث حضرت مولانا غلام الرحمن جامعہ حقانیہ تشریف لائے اور نائب مہتمم حضرت مولانا راشد الحق سمیع صاحب سے حضرت مولانا حامد الحق حقانی شہیدؒ کی تعزیت کی۔
٭  علامہ عارف حسین واحدی مرکزی نائب صدر شیعہ علما پاکستان کی قیادت میں وفد کی تعزیت کیلئے آمد،
نائب مہتمم مولانا راشدالحق سمیع اور راقم (مولانا عبدالحق ثانی)، مولانا عرفان الحق حقانی مولانا لقمان الحق مولانا اسامہ سمیع اور مولانا حزیمہ سمیع سے تعزیت کی ،وفد میں محمد رمضان توقیری ، سید سکندر عباس ایڈووکیٹ شامل تھے۔ اسی روز وزیر اطلاعات آزاد جموں کشمیر مولانا محمد مظہر سعید شاہ اور مولانا فضل الرحمان خلیل تشریف لائے اور مولانا راشد الحق سمیع اور راقم سے تعزیت کی۔
۱۵؍مارچ :  ایم این اے جناب اعجاز الحق صاحب وفد کے ہمراہ تعزیت کیلئے جامعہ تشریف لائے ۔
۱۶؍مارچ :  جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں اہم فیصلے :اجلاس میں راقم کو مولانا حامد الحق شہیدؒ کی جگہ مرکزی امیر مقرر کیا،شیخ الحدیث مفتی حبیب الرحمن درخواستی کو سرپرست اعلیٰ اور مولانا خزیمہ سمیع کو مرکزی سیکرٹری اطلاعات مقررکیا گیا۔
۱۹؍مارچ :  جمعیت علمائے اسلام کے دیرینہ رہنما اور شہید اسلام حضرت مولانا سمیع الحق شہیدؒ کے دیرینہ ساتھی جامعہ الصفہ سعید آباد کراچی کے مہتمم حضرت مولانا قاری حق نواز صاحب کی اپنے صاحبزادوں مولانا حافظ طاہر خان قیصرانی، ایم پی اے پنجاب اسمبلی مولانا محمد شعیب، امام خطیب کولون مسجد ہانگ کانگ اور مولانا محمد زاہد خان، کی معیت میں جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک تشریف آوری ہوئی اور حضرت مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر راقم (مولانا عبد الحق ثانی )،مولانا اسامہ سمیع اور مولانا حزیمہ سمیع سے تعزیت کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ مولانا قاری حق نواز صاحب گزشتہ ۴۵ سالوں سے رمضان المبارک کی تراویح میں خود قرآن سنارہے ہیں۔ ختم القرآن کے بعد حقانیہ تعزیت کے لئے تشریف لائے۔ قاری صاحب معروف اسلامی اسکالر مفتی زبیر صاحب کے والد محترم ہیں۔
۲۳؍مارچ : سابق وفاقی وزیر جناب ارباب عالمگیر خان اور ن لیگ کے رہنما جناب ارباب خضر حیات صاحبان نے راقم (مولانا عبدالحق ثانی) سے شہید مولانا حامد الحق حقانی ؒکی تعزیت کی ۔
۲۴؍مارچ :  سینئر سیاستدان و سابق وفاقی وزیر انور سیف اللہ خان تعزیت کیلئے جامعہ حقانیہ تشریف لائے
۲۶مارچ:  اہل حدیث مکتب فکر کے جید عالم دین، متحدہ جمعیت اہل حدیث کے سربراہ علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری صاحب اور ان کے صاحبزادے ڈاکٹر سید اسامہ بخاری صاحب نے حضرت مولانا حامد الحق حقانی شہیدؒ کی تعزیت کی۔اسی روز سابق گورنر خیبرپختونخوا انجینئر شوکت اللہ خان صاحب بھی دارالعلوم تشریف لائے اور حضرت مولانا حامد الحق حقانیؒ کی شہادت پر تعزیت کی ۔
۲۸مارچ :  کمشنر پشاور ریاض محسود نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کا دورہ کیا اور سانحہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں شہید اور زخمی ہونے والے شہدا اور زخمیوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کیے اس موقع پر راقم (مولانا عبد الحق ثانی) نے صوبائی حکام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مولانا حامد الحق حقانی شہیدؒ کیساتھ شہید ہونے والے افراد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ غریب افراد تھے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جامعہ حقانیہ آمد کے موقع پر ہم نے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ شہدا کے لواحقین کو شہداء پیکج دیا جائے جس پر وزیر اعلیٰ نے فوری اقدامات کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین کو شہدا پیکج کی منظوری دی۔ راقم (مولانا عبد الحق ثانی) نے اس موقع پر اپنے شہید والد مولانا حامد الحق حقانیؒ کا چیک اور زخمیوں کی مَد میں ملنے والا اپنا چیک حکومت کو واپس کردیا اور درخواست کی کہ یہ چیک قومی خزانے میں واپس جمع کرادیئے جائیں اور مطالبہ کیا کہ اس سانحہ کی تفتیش کو مزید تیز کیا جائے اور جلد از جلد اس سانحہ کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس موقع پر جامعہ حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا راشد الحق سمیع، مولانا اسامہ سمیع ، مولانا خزیمہ سمیع ، مولانا لقمان الحق کے علاہ ڈی سی نوشہرہ جناب عرفان صاحب اور ڈی پی او نوشہرہ عبد الرشید و دیگر صوبائی افسران موجود تھے۔
۲۹؍مارچ : المروان فاونڈیشن کے سربراہ حاجی عبد الوہاب صاحب کی حضرت مولانا حامد الحق حقانی شہید ؒ کی تعزیت کیلئے جامعہ حقانیہ آمد۔
۳۱؍مارچ : مرکزی عیدگاہ اکوڑہ خٹک میں عید الفطر کی نماز ادا کی گئی، بڑی تعداد میں علاقہ مکینوں نے شرکت کی، مولانا حامد الحق شہیدؒ کی جگہ راقم (مولانا عبدالحق ثانی) نے تقریر کی او رکہاکہ باطل قوتیں ہرگز یہ نہ سوچیں کہ ہم نے مولانا حامد الحق حقانیؒ اور مولانا سمیع الحق کو شہیدؒ کر دیا تو ان کا مشن ختم ہو جائے گا ،وہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذکیلئے جدوجہد کررہے ہیں ،ان کا یہ مشن جاری رہے گا ،راقم نے عوام الناس سے کہا جس طرح شیخ الحدیث مولانا عبد الحقؒ ، شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق شہیدؒ اور میرے شہید والد مولانا حامد الحق حقانی ؒ آپ کے ساتھ کھڑے تھے ،ہم بھی اپنے اکابرین کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے آپ کی ہر قسم سیاسی اور سماجی خدمت کیلئے موجود ہوںگے ،آخر میں علاقہ اکوڑہ خٹک کے غیور عوام کا شکریہ ادا کیا کہ موجودہ سخت حالات میں آپ نے ہمارا ساتھ دیا غم میں شریک ہوئے، ہم تہہ دل سے مشکور ہیں،بعد ازاں علاقہ بھر سے آئے ہوئے مہمانوں نے اظہار تعزیت کی ۔
عید الفطر کے تینوں روز (یکم اپریل سے ۳؍اپریل) ملک کے مختلف علاقوں سے مہمانوں کے آمد کا سلسلہ جاری رہا جس میں راولپنڈی سے حضرت مولانا قاری فضل ربی صاحب مہتمم جامعہ عربیہ اسلامیہ گلستان کالونی، نائب مہتمم جامعہ عربیہ اسلامیہ شیخ الحدیث حضرت مولانا حافظ حبیب الرحمن صاحب، مولانا جمیل درانی صاحب مدیر عربیہ تعلیم السلام اڈیالہ ،مولانا قاسم درانی صاحب، مولانا احمد درانی صاحب ، مولانا خالد درانی ،مولانا اسامہ درانی ،طلحہ درانی ،حمزہ درانی ،سعد درانی ،جواد درانی ،مولانا الیاس درانی، مولانا عبدالرحمن درانی ،حافظ شاہد درانی پیر عبدالباقی صاحبان تشریف لائے اور اظہار تعزیت کی۔
۳؍اپریل: جامعہ دارالعلوم اسلامیہ اضاخیل بالا کے شیخ الحدیث مفتی عبد الرحیم صاحب کی دارالعلوم تشریف آوری اور آپ نے حضرت مولانا حامد الحق حقانی شہیدؒ کے زندگی کے حوالے سے پر جوش خطاب فرمایا۔
 ٭  لاہور سے انٹر نیشنل ختم نبوت مومنٹ کے ترجمان مولاناقاری رفیق وجھوی اور فیصل آباد سے پیر ظہیر احمد قادری صاحب کی حضرت مولانا حامد الحق حقانی شہید ؒکی تعزیت کیلئے جامعہ حقانیہ آمد اور اظہار تعزیت
۴؍اپریل: لکی مروت کی معروف سیاسی شخصیت سلیم سیف اللہ خان کی حضرت مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر تعزیت کیلئے آمداور نائب مہتمم مولانا راشد الحق سمیع اور راقم (مولاناعبدالحق ثانی ) سے اظہار تعزیت۔
۵؍اپریل :جامعہ اشرفیہ لاہور کے نائب مہتمم ثانی اور شہید مولانا حامد الحق حقانی ؒکے دیرینہ دوست مولانا حافظ زبیر حسن کی جامعہ حقانیہ تشریف آوری اور مولانا حامد الحق شہید کی شہادت پر تعزیت کی۔اسی طرح  ضلع ٹانک ، بنوں ،لکی مروت، کرک ،بلوچستان سے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی عبد القیوم میرزئی کی قیادت میں وفد کی آمد اور حضرت مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر تعزیت ۔
۶؍ اپریل :  جامعہ دارالعلوم کراچی کے سابق مہتمم حضرت مولانا محمد رفیع عثمانی صاحبؒ کے صاحبزادے حضرت مولانا مفتی محمد زبیراشرف عثمانی صاحب (نائب صدر اول دارالعلوم کراچی) اپنے وفد کے ہمراہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ تشریف لائے اور جامعہ حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا راشد الحق سمیع صاحب سے تعزیت کی اور انہوں نے مولانا حامد الحق حقانی شہیدؒ کی دینی ،قومی وسیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ آپ کے ہمراہ جامعہ نعمانیہ کے مہتمم حضرت مولانا محمد حسن جان صاحب اور دیگر کئی اہم حضرات تشریف لائے تھے، اس موقع پر مولانا سید محمد یوسف شاہ ،مولانا عرفان الحق حقانی، مولانا لقمان الحق، مولانا اصلاح الدین، مولانا فیض الرحمن ، مولانا اسامہ سمیع، مولانا خزیمہ سمیع، صاحبزادہ محمد احمد ودیگر شامل تھے ۔معزز مہمانوں نے جامعہ کے مختلف شعبہ جات کا دورہ بھی کیا ۔راقم صوابی میں ایک تقریب کے سلسلے میں تشریف لے گئے ۔مولانا مفتی محمد زبیر صاحب نے راقم کے ساتھ ٹیلی فون پر تعزیت اور گفتگو کی۔ ٭ بٹگرام سے سابق ایم این اے مولانا قاری محمد یوسف صاحب جامعہ حقانیہ تشریف لائے اور مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر راقم (مولانا عبدالحق ثانی )سے تعزیت کی۔
۷؍اپریل بروزپیر :  پاکستان کے معروف شیعہ عالمِ دین حضرت علامہ سید جواد نقوی صاحب جو کہ ’’تحریک بیداری امت‘‘ کے سربراہ اور جامعہ ’’عروۃ الوثقیٰ ‘‘لاہور کے مہتمم ہیںاور ’’الندوہ‘‘ لائبریری اسلام آباد کے ڈائریکٹر ،ممتاز عالم دین حضرت مولانا مفتی محمد سعید خان اپنے وفود کے ہمراہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ تشریف لائے اور نائب مہتمم حضرت مولانا راشد الحق سمیع صاحب اور راقم (مولانا عبدالحق ثانی) سے ’’الحق ‘‘دفتر میں حضرت مولانا حامد الحق حقانیؒ کی شہادت پر تعزیت کی اور ایصال ثواب کیا۔ انہوں نے مولانا حامد الحق حقانی شہیدؒ کی دینی ،قومی وسیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔اس موقع پر دونوں معزز مہمانانِ گرامی نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے بانی حضرت مولانا عبدالحق ؒاور ان کے جانشین حضرت مولانا سمیع الحق شہیدؒ کی علمی، ادبی، سیاسی اور ملی خدمات کو نہایت پراثر اور تفصیلی انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ان عظیم ہستیوں کی وسعتِ نظر، فہم و فراست اور بلند حوصلگی کو خلوصِ دل سے سراہا ۔ ملاقات میں مولانا سید محمد یوسف شاہ ،مولانا عرفان الحق حقانی، مولانا لقمان الحق حقانی، مولانا اسامہ سمیع، مولانا خزیمہ سمیع ودیگر شامل تھے، بعدازاں مہمانوں کو جامعہ کے مختلف شعبہ جات خاص کر جامعہ کی مرکزی نئی لائبریری لے جایا گیا جہاں انہوں نے لائبریری کے مختلف موضوعات پر کتابوں کا جائزہ لیا۔
۸؍اپریل :  کراچی سے مفتی حماد مدنی اور مردان سے سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا شجاع الملک صاحب کی وفد کے ہمراہ تعزیت کے لئے جامعہ تشریف لائے اور شہداء کے مزارات پر حاضری دی۔
۱۱؍اپریل:حما س کے رہنما دکتور ناجی زھیر صاحب کی شہید ابن شہید حضرت مولانا حامد الحق حقانیؒ کی تعزیت کیلئے جامعہ تشریف لائے اور جامعہ میں ’’یکجہتی فلسطین ‘‘سیمینار سے سے خطاب فرمایا ،انہوں نے کہاکہ مولانا حامد الحق شہیدؒ کی شہادت صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا نقصان ہے، مولانا حامد الحق شہیدؒ اور مولانا سمیع الحق شہیدؒنے ساری زندگی فلسطین کا ز کے لئے جدوجہد کی۔ان کی خدمات تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھی جائیں گی ۔مولانا حامد الحق شہیدؒ کی شہادت کا غم صرف پاکستانی جغرافیائی حدود میں محسوس نہیں کیا گیا بلکہ اس غم میں پوری دنیا کے مسلمان شریک ہیں۔مولانا حامد الحق شہیدؒ کے ساتھ میرا دیرینہ تعلق رہا ہے، ان کی فلسطین کاز اور مظلوم فلسطینیوں کی ہرمحاذ پر حمایت کا میں شاہد ہوں، راقم نے حماس کے رہنما ڈاکٹر زھیر ناجی کا شکریہ ادا کیا اوران کو اس بات کا یقین دلایا کہ ہماری جماعت جمعیت علمائے اسلام (س) مظلوم فلسطینیوں کی حمایت آخر تک جاری رکھے گی، حماس رہنما نے حماس کے مرکزی قائدین بالخصوص خالد مشعل کی جانب سے مولانا حامد الحق شہید کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور تعزیت پیش کی اور خالد مشعل کی جانب سے کھجوروں کا تحفہ راقم کو پیش کیا۔ سیمینار سے جمعیت علماء اسلام (س) کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا سید محمد یوسف شاہ ،مولانا عرفان الحق حقانی، مولانا خزیمہ سمیع، مولانا اسامہ سمیع نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار کے موقع پر قائدین نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر یکجہتی کا اظہار کیا،  بعدازاں رہنماؤں نے مولانا حامد الحق شہید کی قبر پر فاتحہ خوانی کی۔
۱۲؍اپریل : راقم نے ہدیۃ الہادی کے زیر اہتمام ’’پیغام امن کانفرنس‘‘ سے خطاب کیا ۔ پروگرام کے میزبان ہدیۃ الہادی کے امیر پیر سید ہارون گیلانی صاحب نے کانفرنس کی صدارت کے لئے راقم کا نام پیش کیا۔ تقریب سے جمعیت کے سیکرٹری جنرل مولانا سید محمد یوسف شاہ صاحب ، مولانا فضل الرحمان خلیل، جماعت اسلامی کے مولانا محمد اسماعیل ، مرکزی مسلم لیگ کے مولانا امیر حمزہ ، مولانا عبد الوحید و دیگر نے خطاب کیا۔
۱۴؍اپریل: عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی مبلغ مولانا عزیز الرحمن ثانی صاحب لاہور ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ضلع نوشہرہ کے امیر قاری محمد اسلم صاحب ،کراچی سے حاجی عزیز الرحمن دیشانی صاحب وفد کے ہمراہ تشریف لائے ، راوالپنڈی سے چوہدری محمد وسیم اور ڈاکٹر ضیا الرحمن ،ضلع اٹک سے مفتی امیر زمان حقانی اور ابراہیم فانی صاحب تشریف لائے،پنجاب سے مولانا پیر حسن ناصر، مولانا قدرت اللہ عارف ، مولانا عبد الحفیظ کھوکر صاحبان و دیگر کی تعزیت کیلئے جامعہ حقانیہ تشریف لائے اور حضرت مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر راقم اور نائب مہتمم جامعہ حقانیہ مولانا راشد الحق سمیع سے تعزیت کی۔
۱۶؍اپریل : خیر آباد ضلع نوشہرہ میں جماعت اسلامی کے رہنما معراج الدین ایڈووکیٹ مرحوم کی اہلیہ کی وفات پر ان کے صاحبزادے جناب سلمان فاروق و برادر جناب عبد اللہ صاحب سے تعزیت کی ۔
۱۷؍اپریل بروز جمعرات : حضرت مولانا قاری محمد حنیف جالندھری صاحب، ناظمِ اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ کی حقانیہ بسلسلہ تعزیت حضرت مولانا حامد الحق شہیدؒ تشریف لائے اور خانوادہ حقانی سے تعزیت کی۔
٭  جمعیت علما اسلام کے امیر حضرت مولانا محمد خان شیرانی صاحب کی اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ تشریف لائے اور حضرت مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر مولانا راشد الحق سمیع صاحب اور راقم (مولانا عبدالحق ثانی) سے تعزیت کی،وفد میں سابق سنیٹر مولانا گل نصیب خان، سابق ایم این اے مولانا شجاع الملک، مولانا عبد الخالق، حافظ احمد علی، اور دیگر شامل تھے
٭  بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی مولانا سید سمیع اللہ صاحب جامعہ حقانیہ تشریف لائے اور مولانا حامد الحق شہید کی شہادت پر راقم سے تعزیت کی ،ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال باہمی دلچسپی کے امور اور خاص کر بلوچستان کے موجودہ صورتحال پر تبادلہ کیا گیا۔
٭  مولانا فضل الرحمن خلیل صاحب کے صاحبزادے حنظلہ خلیل کی تقریب دعوت ولیمہ میں شرکت کی، اس موقع پر مذہبی سیاسی لیڈران غیر ملکی سفرا اور دیگر سے ملاقات کی۔
جامعہ دارالعلوم حقانیہ میں سلسلہ تعزیت، ممتاز شخصیات کی آمدحضرت مولانا حامد الحق حقانی شہید کی المناک شہادت کے بعد گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ملک و بیرونِ ملک سے ممتاز علمائے کرام، مذہبی و سیاسی قائدین اور معروف یوٹیوبرز جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک تشریف لا کر اظہارِ تعزیت کر رہے ہیں۔
۱۶سے ۲۱؍اپریل کے دوران تعزیت کے لیے تشریف لانے والوں میں سعودی عرب سے شیخ حماد صاحب مدظلہ، جامعہ عثمانیہ کے استاد الحدیث مفتی غلام الرحمن کے صاحبزادے ڈاکٹر مولانا احسان الرحمن، جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کے سربراہ مولانا محمد خان شیرانی اپنے وفد کے ہمراہ، مولانا خلیل احمد مخلص کے فرزند مولانا قاسم خلیل، معروف یوٹیوبرز عمار خان یاسر اور آفاق احمد خان، نیز انگلینڈ سے ممتاز محقق و مدیراعلیٰ ماہنامہ’’الہلال‘‘مانچسٹر مولانا حافظ محمد اقبال رنگونی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں معروف خطیب و مصنف مولانا عبدالجبار سلفی صاحب بھی لاہور سے تشریف لائے۔ان تمام شخصیات نے جامعہ کے نائب مہتمم حضرت مولانا راشد الحق سمیع اور مولانا عبدالحق ثانی سے ملاقات کی، حضرت شہید کی علمی، دینی اور ملی خدمات کو سراہا اور اس سانحے پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا۔ بعض مہمانانِ گرامی نے جامعہ کے مختلف شعبہ جات اور مرکزی کتب خانہ کا وزٹ بھی کیا، جب کہ معروف یوٹیوبرز کی جانب سے انٹرویوز بھی ریکارڈ کیے گئے۔