اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس ذات باری تعالیٰ نے راقم (راشد الحق سمیع ) کو دارالحدیث میں دورہ حدیث کے طلباء کو ’’جامع الترمذی‘‘ کی جلد ثانی میں ابواب ’’الاطعمۃ والاشربۃ‘‘ پڑھانے کی توفیق عطا فرمائی۔ ۱۳؍اکتوبر ۲۰۲۵ بروز پیرکو پہلا درس دینے کی سعادت نصیب ہوئی، گوکہ میں بحمداللہ۱۹۹۷ء سے باقاعدہ درجہ خامسہ تک تدریس کے ساتھ منسلک ہوں اور تقریباً پندرہ بیس سال سے حدیث کی کتاب ’’آثار السنن ‘‘پڑھانے کا شرف بھی حاصل ہے اور گزشتہ دو سالوں سے موقوف علیہ کی دونوں کلاسوں (الف ، ب سیکشنز )میں مشکوٰۃ المصابیح پڑھانے کی بھی سعادت حاصل رہی ہے ۔
چونکہ بے پنا ہ مصروفیات جن میں ماہنامہ ’’الحق‘‘ کی ادارت،تصنیف و تالیف کے جاری سلسلوں کی تکمیل ، دارالعلوم حقانیہ کی جملہ جدید تعمیرات کی نگرانی و ذمہ داری اور داخلی وخارجہ امورکے سلسلے میں ہر دوسرے تیسرے دن اسفار کے باعث دورہ حدیث کا سبق ان وجوہات کے باعث شروع نہیں کرسکا تھامگر گزشتہ سال سے دیگر ذمہ داریوں کو کم کرکے حدیث شریف کے درس پر توجہ مرکوز رکھی اور حضرت والد ماجد شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق شہیدؒ بھی ’’جامع الترمذی‘‘ میں ابواب الاطعمۃ کا درس دیا کرتے تھے، انہی کی اتباع اور نقش قدم پر میں نے بھی ’’ابواب الاطعمۃ‘‘ درس ترمذی شریف سے درس کا آغاز کیا۔
ترمذی شریف کے درس پر دارالعلوم کے مخلص فضلائ،طلبائ،محبین ،اساتذہ کرام ، شوریٰ اراکین اور خاندان حقانی کے افراد اور بالخصوص شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد ادریس صاحب مدظلہ اور دیگر مشائخ و اساتذہ نے مجھے بہت بے پناہ محبتوں اور خلوص سے نوازا ہے۔میں اپنے تمام محبین، کرم فرماؤں اور دورہ حدیث کے طلبا کے شاندار استقبال اور اظہار عقیدت کرنے پر بھی ان سب کا صمیم قلب سے شکرگزار ہوں۔اللہ تعالیٰ مجھے مزید استقامت ،اخلاص اور اپنی رضا سے نوازے (آمین)